نظر میں رکھتے ہیں
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.Aبہت سے خواب سہانے نظر میں رکھتے ہیں
ہم ان کے سارے فسانے نظر میں رکھتے ہیں
مجھے تو آج بھی یاد ہیں بیتے وہ لمحے
ہم بھولے بسرے زمانے نظر میں رکھتے ہیں
کبھی تو ہو گا مداوا میری خلش کا صنم
ہم سارے زخم پرانے نظر میں رکھتے ہیں
نہیں ہے آج تجھے فرصت ہمیں منانے کی
ہم تیرے سارے بہانے نظر میں رکھتے ہیں
یقیں ہے ہو گا ملن ان سے آتے موسم میں
ہم ان کے سارے ٹھکانے نظر میں رکھتے ہیں
More Love / Romantic Poetry






