نشانی

Poet: By: Azmat Khan , Islamia College Peshawar

جاتے جاتے وہ مجھے اچھی نشانی دے گیا
عمر بھر دھراؤں گا ایسی کہانی دے گیا

اُس سے کچھ میں پا سکوں ایسی کہا امید تھی
غم بھی وہ اپنا برائے مہربانی دے گیا

سب ہوائیں لے گیا میرے سمندر کی کوئی
اور مجھ کو ایک کشتی بادبانی دے گیا

خیر میں پیاسا رہا پر اُس نے اتنا تو کیا
میری پلکوں کی قطاروں کو وہ پانی دے گیا

Rate it:
Views: 634
14 Mar, 2008