مثلِ نجم،نظرکی زینت بنا ہے وہ
میں عکسِ یار ہوا کہ آئینہ ہے وہ
قریب اتنا کہ ہر گھڑی مجھ سے
اک نگاہ کے فاصلے پہ رہا ہے وہ
دستر س سےمگر اتناسا دور ہے کہ
نوری سفر کاجیسے فاصلہ ہے وہ
غم کے سائے میں ہے نور کی مانند
کڑی دھوپ میں باد ِ صبا ہے وہ
اک یہی خلش نہیں جینے دیتی
میرا نہیں رضا،کسی اور کا ہے وہ
نیند بھی روٹھ گئی ہے مجھ سے
یہی سوچ سوچ کرکہ خفا ہے وہ
اداسیوں کی بستی میں جاٹھہرا
مجھ سے بچھڑ کر، سنا ہے وہ
ہاتھ کی لکیریں ہی جفا گرنکلیں
بے وفا ہوں میں نہ بے وفا ہے وہ