میں سوچتا ہوں کوئی کھوٹ اپنی چاہ میں تھا
Poet: Anwar Kazimi By: Anwar Kazimi, mississauga, Canadaمیں سوچتا ہوں کوئی کھو ٹ ا پنی چاہ میں تھا
 و گر نہ کو ن سا پتھر ہما ری راہ میں تھا
 
 محبتو ں کا سمند ر ، عقید تو ں کا پہا ڑ
 نہ پو چھ او ر کہ کیا کیا د لِ تبا ہ میں تھا
 
 و ہ شخص مجھ سے ملا بھی تو ا جنبی کی طر ح
 سرُ اغ جسکا مرِے درد کی پنا ہ میں تھا
 
 اے میرے خونچگاں زخمو ، گو اہی دو کہ کبھی
 میں اپنے چاہنے والوں کی جلسہ گاہ میں تھا
 
 و ہ ا یسا د رد کہ جو آ سمان چیر سکے
 نہ اسکے ہونٹوں پہ تڑپا ، نہ میری آہ میں تھا
 
 یہ میری شاعری اس آدمی کا نوحہ ہے
 تمام عمر جو خو ابو ں کی قتل گاہ میں تھا
 ق
 ا گر چہ میں بھی ا سیر انِ ا نتبا ہ میں تھا
 متا عِ ز یست مگر لذ تِ گنا ہ میں تھا
 
 میں ر و زِ حشر بڑی عاجزی سے کہہ دو نگا
 یہ مشتِ خاک کبھی تیری بار گاہ میں تھا
 
  
More Love / Romantic Poetry






