میں اک عام سی لڑکی تھی
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabiaمیں اک عام سی لڑکی تھی
جیسے تم نے خاص بنایاتھا
جس کے دل میں خوابوں سے
اک نئی دنیا کا شہر سجایا تھا
جیسے اپنی باتوں میں الجھاء کر
تم نے جینا سکھایا تھا
جس کی بے رنگ آنکھوں میں
تم نے پیار کا کاجل لگایا تھا
جس کی نادان خواہشیوں کا
تم نے تاج پہنایا تھا
جیسے دنیا سے نکال کر
اپنے دل میں بسایا تھا
یاد کرو محبت کا سبق بھی تو
تم نے ہی مجھے پڑھایا تھا
میں نادان تتلی تھی جیسے
تم نے ہواؤں میں ُاڑنے
کا ہنر سکھایا تھا
میری پہچان تو کتنی
عام سی تھی
جیسے نیاء نام دے کر
لکی تم نے بنایا تھا
میں اک عال سی لڑکی تھی
جیسے تم نے خاص بنایاتھا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






