میں اس کو بے وفائی کا الزام نہ دونگی

Poet: UA By: UA, Lahore

میں اس کو بے وفائی کا الزام نہ دونگی
اس بےوفا کو بے وفا کا نام نہ دونگی

پچھتانا پڑے بعد میں جس کیلئے اسے
ایسی کوئی صبح کوئی شام نہ دونگی

اس نے ادھورا رہنے دیا جس کو دانستہ
میں بھی اس فسانے کو انجام نہ دونگی

جو میری گفتگو کا مفہوم نہیں سمجھا
چپ رہ کے اب اسے کوئی پیغام نہ دونگی

عظمٰی جو ہوش و خرد سے بیگانہ بنا دے
اپنے لبوں کو ایسا کوئی جام نہ دونگی
 

Rate it:
Views: 844
03 Mar, 2014