Add Poetry

میرے لیے زندگی اور خواہشات کا نیا مفہوم

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachi

جو ہاتھوں کی لکیروں میں نہیں ہے تو
تو کیا غم ہے
ہتھیلی خالی کرلوں گا
لکیریں سب اٹھالوں گا
بنالوں گا انھیں رستہ
ترے قدموں تلے جاناں
بچھادوں گا

مقدر کے مِرے تارے
مرے کس کام کے جانم
انھیں میں توڑ کر تیری حسیں آنکھوں میں بھردوں گا
تری آنکھوں کو امیدوں کی لو سے جگمگادوں گا

مرے سپنے
ترے رنگوں سے جو رنگین ہیں سارے
تری خوشبو سے جو ہر پَل مہکتے ہیں
انھیں کردوں گا ریزہ ریزہ
ان کے رنگ لے کر میں
ترا رستہ سجاؤں گا
مہک سے، بکھرے خوابوں کی
ترے ہر گام پر گلشن بساؤں گا

سلگتی خواہشیں میری
دہکتے جذبوں کے شعلے
خیالوں کے الاؤ
اور احساسات کی آتش
نئے قالب میں ڈھالوں گا
ترا رستہ منور کرنے کی خاطر
دیا ان کو بنالوں گا

شریکِ زندگی جو تو نہیں
تو یہ مری قسمت
میں اپنے رات دن سب
تیرے صبح شام کرتا ہوں
مِری یہ زندگی
جس میں نہیں اب آرزو کوئی
مِری یہ زندگی جس کو نہیں اب جستجو کوئی
یہ اپنی زندگی میں جان تیرے نام کرتا ہوں
 

Rate it:
Views: 299
26 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets