میری تنہائیوں میں جب تیری یادیں برستی ہیں

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid sheikh, Lahore Pakistan

مری تنہائیوں میں جب تری یادیں برستی ہیں
کبھی بادل برستے ہیں کبھی آنکھیں برستی ہیں

تجھے کھو کر یہ جانا ہم نے اپنی زندگی کھو دی
یہ دل بے تاب ہے ،ہونٹوں پہ اب آہیں برستی ہیں

نجانے ایسا کیوں لگتا ہے دستک دے رہے ہو تم
جو ٹھہرے پانیوں میں چاند کی کرنیں برستی ہیں

ہو جب بھی رات کے پچھلے پہر ٹھنڈی ہوا کا زور
تصور میں تری دہکی ہوئی سانسیں برستی ہیں

سدا آباد رہتا ہے یہ تنہا رہ نہیں سکتا
خموشی ہو تو پھر دل پر تری باتیں برستی ہیں

 

Rate it:
Views: 1204
21 Oct, 2013