موت تیری بانہوں میں آئے
Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRGHAMخدا کرے کہ کچھ اثر میری دعاؤں میں آئے
جو موت بھی آئے تو تیری بانہوں میں آئے
جو رہ نموں بنے تھے زیست کے سفر میں
وہی ہم سفر چھوڑ کر راہوں میں آئے
تیرے سوا دنیا میں کوئی اپنا نہ تھا
اسی لیے تو ہم تیری پناہوں میں آئے
ہم تو وفا کے پتلے بنے رہے تمام عمر
کہیں ہمارا نام بےوفاؤں میں نہ آئے
جو کوئی بھی دیکھے ہے میری جانب
اسے میری آنکھوں میں تیری تصویر نظر آئے
ہر پل تجھے میرا دل یاد کرتا ہے جاناں
تیرےنام کی صدا اس کی دھڑکنوں میں آئے
More Love / Romantic Poetry






