موت تیری بانہوں میں آئے

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRGHAM

خدا کرے کہ کچھ اثر میری دعاؤں میں آئے
جو موت بھی آئے تو تیری بانہوں میں آئے

جو رہ نموں بنے تھے زیست کے سفر میں
وہی ہم سفر چھوڑ کر راہوں میں آئے

تیرے سوا دنیا میں کوئی اپنا نہ تھا
اسی لیے تو ہم تیری پناہوں میں آئے

ہم تو وفا کے پتلے بنے رہے تمام عمر
کہیں ہمارا نام بےوفاؤں میں نہ آئے

جو کوئی بھی دیکھے ہے میری جانب
اسے میری آنکھوں میں تیری تصویر نظر آئے

ہر پل تجھے میرا دل یاد کرتا ہے جاناں
تیرےنام کی صدا اس کی دھڑکنوں میں آئے

Rate it:
Views: 1243
13 Feb, 2009