منہ سے نکلی تو کہاں بات چلی جائے گی
Poet: azharm By: Azhar, Dohaمنہ سے نکلی تو کہاں بات چلی جائے گی
بات ہی بات میں پھر رات چلی جائے گی
خشک موسم تو کٹے ہجر میں جیسے تیسے
کیا جدائی میں ہی برسات چلی جائے گی
آج میں ہار گیا، اس کا نہیں غم کوئی
اک سبق دے کے ہی یہ مات چلی جائے گی
وصل کی شب بھی جو آئی تھی، پتہ کس کو تھا
دے کےوہ ہجر کی سوغات چلی جائے گی
بے رخی اُس کی سوالات لئے آئی تھی
دے کے اظہر وہ، جوابات چلی جائے گی
More Love / Romantic Poetry







