منظر رہِ حیات کا کتنا حسین تھا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysiaمنظر رہِ حیات کا کتنا حسین تھا
اک شخص جب تلک مرے دل میں مکین تھا
اترا تو تیری یاد کے دھارے میں بہہ گیا
دریا بھی میری آنکھ کا صحرا نشین تھا
بھرتا رہا ہے رنگ زمانہ بھی شان سے
کچھ راستہ بھی پیار کا یہ دلنشین تھا
چمکا یوں میری ذات کا آنگن کہ کیا کہوں
اترا شبِ حیات میں اک مہ جبین تھا
اک شاخ دل پہ پیار کے غنچے کھلے ، مگر
پر اس قدر نہیں کہ یہ جتنا یقین تھا
ڈستا رہا ہے سانپ کی صورت حیات کو
وہ آدمی جو وشمہ زیرِ آستین تھا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






