ملکی حالات پہ

Poet: wajdan By: Rana Rashid, Rawalpindi

میرے ہمسفر میرے ہمنوا
مجھے زندگی کی دعا نہ دے

یہ جو ہر طرف ہے کارواں
مصیبتوں سے بھرا ہوا
یہ خاک و خون کی ہے ہوا
میرے گلستاں کے ساتھ ساتھ

یہ ہے کیا ستم یہ ہے کیا ستم

یہ جو بہہ رہا ہے آج یہاں
یہ خوں ہے میرے نہال کا
یہ جس کو جلا رہی ہے آگ
یہ تو جسم ہے میرے لال کا

یہ ہے کیا ستم یہ ہے کیا ستم

یہ جو جل کے خاکستر ہوگیا
یہ جو آگ و خاک کا ڈھیر ہے
یہ میرا کبھی تھا آشیاں
یہ میرا کبھی تھا آشیاں

یہ ہے کیا ستم یہ ہے کیا ستم

میں چلا تھا صبح ٹھان کر
میں اپنے بچوں کو آج شام
دوں گا اک خوشی کی خبر
میری شام جانے کہاں گئی
میری صبح کس نے اجاڑ دی
میرا گھر رہا نا گھروندا ہی
مجھے کس کی نظر کھا گئی

یہ ہے کیا ستم یہ ہے کیا ستم

میرے ہمسفر میرے ہمنوا
مجھے زندگی کی دعا نہ دے

میرے ہمسفر میرے ہمنوا
مجھے زندگی کی دعا نہ دے
 

Rate it:
Views: 555
26 Apr, 2008
More Life Poetry