Add Poetry

ملتے جلتے ہیں یہاں لوگ ضرورت کے لئے

Poet: اظہر نواز By: ہارون فضیل, Rawalpindi

ملتے جلتے ہیں یہاں لوگ ضرورت کے لئے
ہم ترے شہر میں آئے ہیں محبت کے لئے

وہ بھی آخر تری تعریف میں ہی خرچ ہوا
میں نے جو وقت نکالا تھا شکایت کے لئے

میں ستارہ ہوں مگر تیز نہیں چمکوں گا
دیکھنے والے کی آنکھوں کی سہولت کے لئے

تم کو بتلاؤں کہ دن بھر وہ مرے ساتھ رہا
ہاں وہی شخص جو مشہور ہے عجلت کے لئے

سر جھکائے ہوئے خاموش جو تم بیٹھے ہو
اتنا کافی ہے مرے دوست ندامت کے لئے

وہ بھی دن آئے کہ دہلیز پہ آ کر اظہرؔ
پاؤں رکتے ہیں مرے تیری اجازت کے لئے

Rate it:
Views: 628
07 Feb, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets