مرے دل سے محبت کی فراوانی نہیں جاتی
Poet: بی ایس جین جوہر By: مصدق رفیق, Karachiمرے دل سے محبت کی فراوانی نہیں جاتی
میں اکثر سوچتا ہوں کیوں یہ نادانی نہیں جاتی
یہ حالت ہو گئی ہے شدت خطرات پیہم سے
کہ اچھے آدمی کی شکل پہچانی نہیں جاتی
گھروں کی رونقیں کلکاریاں بچوں کی ہوتی ہیں
کھلونوں کو سجا کر گھر کی ویرانی نہیں جاتی
نہ رسم و راہ ہے ان سے نہ باقی واسطہ کوئی
مگر پلکیں جو کرتی ہیں نگہبانی نہیں جاتی
بزرگوں سے سنا ہے ماں کے قدموں میں ہی جنت ہے
کہ خالی برکتوں سے ماں کی قربانی نہیں جاتی
More Love / Romantic Poetry






