مری چیخوں سے کمرہ بھر گیا تھا
Poet: یاسر خان By: Umair Khan, Peshawarمری چیخوں سے کمرہ بھر گیا تھا
کوئی کل رات مجھ میں مر گیا تھا
بہت مشکل ہے اس کا لوٹ آنا
وہ پوری بات کب سن کر گیا تھا
مجھے پہچانتا بھی ہے کوئی اب
میں بس یہ دیکھنے ہی گھر گیا تھا
زمانہ جس کو دریا کہہ رہا ہے
ہماری آنکھ سے بہہ کر گیا تھا
کئی صدیوں سے سوکھا پڑ رہا ہے
یہاں اک شخص پیاسا مر گیا تھا
ہمارا بوجھ تھا سر پر ہمارے
تمہارے ساتھ تو نوکر گیا تھا
یہ مت سمجھا خطا کس سے ہوئی تھی
بتا الزام کس کے سر گیا تھا
More Sad Poetry






