مراد پانے کو نکلا ہوں دعا دے

Poet: ڈاکٹر چودھری ابرار ماجد By: Dr Ch Abrar Majid, Islamabad

مراد کو پانے نکلا ہوں کوئی مجھ کو دعا دے
ضعیفی ہے ہمسفر میری کوئی مجھ کو عصا دے

شب و روز ڈھونڈتا پھرتا ہوں ایسا سوداگر
عقل کے بدلے عشق کا مجھ کو سودا دے

کبھی دھیمی نہ پڑ نے پائے میری طلب آشنائی
تشنگی عشق میں ایسی مجھ کو انتہاء دے

میری لکیروں سے کھچے وہ تصویر
نا خداوؤں کے جو تخت کو ہلا دے

میرے ہم خیال ہوں میرے ہم سفر
تصور میں میرے ایسی مجھ کو ضیاء دے

مجھ کو گر مان ہے تو تیری رحمت پر
خدایا تو ہی کوئی مجھ کو آسرا دے

میرا شعور تو ٹھہرا پابند سلاسل
اپنے فضل سے ہی تو کوئی مجھ کو پتا دے

Rate it:
Views: 541
08 May, 2017
More Life Poetry