محبت اب نہیں ھوگی - مزید اشعار کے ساتھ
Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabadمحبت روگ ہے جاناں محبت اب نہیں ہوگی
محبت اک تماشہ ہے شکایت اب نہیں ہوگی
عمر ساری پوجا تھا حسن کے ان خداؤں کو
محبت گر عقیدت ہے عقیدت اب نہیں ہوگی
فسانے بہت ہیں بکتے پرانے کئی زمانے سے
محبت اک روایت ہے تو روایت اب نہیں ہوگی
چُنا تھا حسن دیواروں میں یہ کہہ کر بھی اکبر نے
محبت گر بغاوت ہے بغاوت اب نہیں ہوگی
ٹوٹے جب تیر مرزے کے، پکارا وہ بھی یہ آخر
محبت گر رفاقت یہ رفاقت اب نہیں ہوگی
لکھا اک لفظ محبت تھا مجنوں نے مٹا ڈالا
محبت گر عنایت ہے عنایت اب نہیں ہوگی
اُٹھا کرپحول کی پتی نزاکت سے مثل ڈالی
محبت گر نزاکت ہے نزاکت اب نہیں ہوگی
جلا ساجد جو پروانہ پکارا اس نے یہ آخر
محبت گر عبادت ہے عبادت اب نہیں ہوگی
More Sad Poetry







