مجھے سیراب کر جاؤ
Poet: By: Usman Tarar, Hafizabadچھو کر ہونٹ میرے ان کو گلاب کر جاؤ
 دل بے چین کو کچھ اور بیتاب کر جاؤ
 
 کشتی جان اگر تم کو اچھی نہیں لگتی کنارے پر
 کھول دو بادباں اس کے تظر گرداب کر جاؤ
 
 نیند کو ترس رہی ہیں اک مدت سے میری آنکھیں
 کسی شب آؤ اور انہیں خواب خواب کر جاؤ
 
 مدت سے تو اب ساون میں بھی بارش نہیں ہوتی
 عثمان تم دریا ہو رُخ بدلو، مجھے سیراب کر جاؤ
  
More Love / Romantic Poetry






