مجھے آنکھوں پہ کیوں یقیں نہیں ہے؟
Poet: نوشین فاطمہ By: Nosheen Fatima Abdulhaqq, Multanحسن کو عشق پر یقیں نہیں ہے
خواب تعبیر کے قریں نہیں ہے
گر ترے دل کی دھڑکنوں میں نہیں
پھر مرا نام تو کہیں نہیں ہے
یعنی سجدے تمام ہیں بےسود
گر کوئی داغ برجبیں نہیں ہے
اے مقدر ! مجھے تو موقع دے
تیرے قبضے میں وہ حسیں نہیں ہے
وہ ملے اور مل کے جا بھی چکے
مجھے آنکھوں پہ کیوں یقیں نہیں ہے
کیا وہ خلوت پسند ہے نوشین
یا جہاں میں ہوں بس وہیں نہیں ہے؟
More Love / Romantic Poetry






