مجھے آنکھوں پہ کیوں یقیں نہیں ہے؟

Poet: نوشین فاطمہ By: Nosheen Fatima Abdulhaqq, Multan

حسن کو عشق پر یقیں نہیں ہے
خواب تعبیر کے قریں نہیں ہے

گر ترے دل کی دھڑکنوں میں نہیں
پھر مرا نام تو کہیں نہیں ہے

یعنی سجدے تمام ہیں بےسود
گر کوئی داغ برجبیں نہیں ہے

اے مقدر ! مجھے تو موقع دے
تیرے قبضے میں وہ حسیں نہیں ہے

وہ ملے اور مل کے جا بھی چکے
مجھے آنکھوں پہ کیوں یقیں نہیں ہے

کیا وہ خلوت پسند ہے نوشین
یا جہاں میں ہوں بس وہیں نہیں ہے؟

Rate it:
Views: 393
15 Nov, 2017