Add Poetry

مجھ کو کھاۓ جاتا ہے انتظار لوگوں کا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

مجھ کو کھاۓ جاتا ہے انتظار لوگوں کا
جانے مجھ سے ہے کیونکر اتنا پیار لوگوں کا

جو ملا مجھے آخر بےوفا وہی نکلا
اب بھلا کروں کیسے اعتبار لوگوں کا

روز خط محبت کے کیوں مجھی کو ملتے ہیں
میں بنوں بھلا کیسے بار بار لوگوں کا

دیکھو میری ہمت تو اپنے چھوٹے سے دل میں
درد لے کے پھرتا ہوں میں ہزار لوگوں کا

اس کی سنگدلی کو بھی داد دینی ہو گی کہ
قتل کر کے وہ خوش ہے چار چار لوگوں کا

میں جو ایک ہوں باقرؔ یار بھی تو اک ہو بس
ایک میں بنوں کیسے بےشمار لوگوں کا

Rate it:
Views: 300
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets