مجھ میں ہیں خامیاں یہ بتا رہے ہیں
Poet: Mehar Ali By: Mehar Ali, sahiwalمجھ میں ہیں خامیاں یہ بتا رہے ہیں
 اندھے مجھے آئنہ دکھا رہے ہیں
 
 ظلم ہے کہ کھیل کود کی عمر میں 
 بچے بستوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں
 
 اس میں بھی ہےکشش ثقل زمیں جیسی
 ہم اس کی جانب کھینچےجارہے ہیں
 
 کچھ لوگ نمازیں ادا کرنے کے بعد
 ہمسائوں کی دیوار گرا رہے ہیں
 
 اب بھی کم شناس ہیں یہ انسان
 پتھر کی خاطر ہیرے گنوا رہے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 