مثال دست زلیخا تپاک چاہتا ہے
Poet: عبداللہ By: عبداللہ, Hyderabadمثال دست زلیخا تپاک چاہتا ہے
یہ دل بھی دامن یوسف ہے چاک چاہتا ہے
دعائیں دو مرے قاتل کو تم کہ شہر کا شہر
اسی کے ہاتھ سے ہونا ہلاک چاہتا ہے
فسانہ گو بھی کرے کیا کہ ہر کوئی سر بزم
مآل قصۂ دل دردناک چاہتا ہے
ادھر ادھر سے کئی آ رہی ہیں آوازیں
اور اس کا دھیان بہت انہماک چاہتا ہے
ذرا سی گرد ہوس دل پہ لازمی ہے فرازؔ
وہ عشق کیا ہے جو دامن کو پاک چاہتا ہے
More Ahmed Faraz Poetry






