مال دنیا تلاش کرنا ہے
Poet: انیس ابر By: Umair Khan, Australiaمال دنیا تلاش کرنا ہے
یعنی رتبہ تلاش کرنا ہے
آج انساں کو تپتے صحرا میں
بہتا دریا تلاش کرنا ہے
تو کنواری ہے کب سے اے دنیا
تیرا رشتہ تلاش کرنا ہے
اب چراغوں کی لو نہیں منظور
ید بیضا تلاش کرنا ہے
دشمنی پیار سے بھی کچھ اچھا
درمیانہ تلاش کرنا ہے
کر چکے سیر ہم سمندر کی
اب کنارہ تلاش کرنا ہے
مجھ کو پھر سے کتاب ماضی میں
تیرا چہرا تلاش کرنا ہے
ابرؔ دنیا کو چھوڑ جانے کا
اک بہانہ تلاش کرنا ہے
More Sad Poetry






