لے آۓ زمانے کو چنجر کی نوک پے

Poet: Darakhshanda By: Darakhshanda, Huston

 لے آۓ زمانے کو چنجر کی نوک پے
ہے اب کٹنے کو شہ رگ اپنی ہی حرکت سے

زمیں سے فلک تلک ہیں پھیلاۓ جال ہم نے
الجھے اب قدم جال میں اپنی ہی چال سے

لے سانس دُھواں چھوڑ سانس دُھواں دُھواں
گرد و نواح میں غبار تیرے اپنے ہی فتور سے

بنا رضا اسکی نکل نہ سکے کرہ ارض کےمدار سے
پھر رکھے خواہش نکل سکے گَردُوں کے حصار سے

Rate it:
Views: 507
28 Jul, 2021