Add Poetry

لوگ کہتے ہیں شاعری فرصت کے سوا کچھ نہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

لوگ کہتے ہیں شاعری فرصت کے سوا کچھ نہیں
میرے پاس تو میری حسرت کے سوا کچھ نہیں

یہاں اقتضائے طبیعت تو ہر کسی کو عطا ہے
کس کس نے پالیا نُدرت کے سوا کچھ نہیں

لفظوں کا میل ہو یا جنبشوں کا ملن کہیں
لب بھی پھڑکتے چلیں مگر جُرت کے سوا کچھ نہیں

ہم حریصوں کے ثنائی میں حرف جوڑتے رہے
تیری توڑ کو بھی دیکھا ہے فطرت کے سوا کچھ نہیں

خفائی سے خرسندی کو اس جہاں میں ڈھونڈ مگر
اپنے اندر بسی ہے اِس مُسرت کے سوا کچھ نہیں

تو بھی کسی تصنیف سے پوچھ کر تو دیکھ
مجھ میں تو میری ہی قدرت کے سوا کچھ نہیں

 

Rate it:
Views: 485
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets