لوگ بڑے سیانے ہیں
Poet: Shehzad Musk By: Shehzad Musk, Karachiلوگ بڑے سیانے ہیں
بس اپنی ہی یہ سوچتے ہیں
بس انکو اپنی سوجھتی ہے
جوانکو ان کی تعریف سے
خوش رکھے اور دل بہلائے
چاہے وہ سب باتیں جھوٹی ہوں
پر ان کو اس سے غرض نہیں
بس اُس کے ہی گُن گاتے ہیں
اور احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں
مگر میرا یہ کہنا کیا بے معنٰی ہے
کیوں کہ لوگ سچ سننا کب چاتے ہیں
لوگ وہی سنتے ہیں
جو ان کو اچھا لگتا ہے
اور جب کوئی سچائی سے کام لے
تو اس کو یہ منہ پھٹ
اور جانے کیا کیا کہتے ہیں
لوگ بڑے سیانے ہیں
لوگ بڑے سیانے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






