Add Poetry

قُربت کا سبب ہو بھی تو کُھل کر نہیں مِلتے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

قُربت کا سبب ہو بھی تو کُھل کر نہیں مِلتے
کچھ یہ بھی سِتم ہے کہ ہم اکثر نہیں مِلتے

بے مہرئ حالات یا قسمت کا لِکھا ہے
دل جس سے بھی ملتا ہے مقدّر نہیں مِلتے

کچھ خانہ خرابوں کی خبر ہو، تو خبر ہو
ہم ڈھونڈنے والوں کو کبھی گھر نہیں مِلتے

موسم کا بُرا ہو سرِ بام شبِ ہجراں
اب یاد کے جگنو بھی منوّر نہیں مِلتے

کچھ خواب جو خُوشبو کی طرح پھیل چکے ہیں
اب مجھ کو مِری ذات کے اندر نہیں مِلتے

اس شہرِ خُدا ساز میں مجنوں کی دعا سے
بُت اتنے زیادہ ہیں کہ پتھر نہیں مِلتے

Rate it:
Views: 230
25 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets