قارونوں سے اس قوم کو بچا میرے مالک
Poet: Mubeen Nisar By: Mubeen Nisar, Islamabadقارونوں سے اس قوم کو بچا میرے مالک
چابیوں کے بوجھ تلے لوگ مر رہے ہیں
بھوک ہے اور حسرت آنکھوں میں
چولہے ٹھنڈے ہیں پر دل جل رہے ہیں
غریبوں کے نوالے چھین کے یہ اشرافیہ
جمہوریت کی آڑ میں ظلم کر رہے ہیں
انسانیت سسک سسک کر دم توڑ رہی ہے
سسکیوں سے در و دیوار بھی ڈر رہے ہیں
عصر_ نو_ رات ہے کرڑوں پر امید چہرے
اک دھندلا سا ستارہ تک رہے ہیں
دھرتی ماں کو گالی دے کر دندنا رہے ہیں
ایوانوں میں سازشوں کے دور چل رہے ہیں
کوئی ایوبی کوئی ٹیپو کوئی سپاہ سالار نہیں
سینے پھٹ جائیں گے طوفان اٹھ رہے ہیں
دیکھنا کہیں یہ بھی شام نہ ہو جائے
صبح روشن کی جانب اندھیرے بڑھ رہے ہیں
More Pakistan Poetry






