فکر

Poet: SOHAIL SATTI By: sohail satti, MUZAFFARBAD AZAD KASHMIR GARHI DOPATTA

اسے اپنے فائدے کی فکر تھی جو میرا واقف حال تھا
وہ جو اس کی صبح عروج تھی وھی میرا وقت زوال تھا

میری بات کسے وہ مانتا میرا درڈ کسے وہ جانتا
وہ تو خود فناء کے سفر میں تھا اسے روکنا بھئ معال تھا

وہ ملا تو صیدیوں کے بعد بھی میرے لب پے کؤی گھلا نہ تھا
اسے میری چپ نے رولا دیاجسے گفتگو میں کمال تھا

Rate it:
Views: 642
26 Oct, 2013