غم کی ترتیب سلیقے سے لگا سکتا تھا
Poet: یونس تحسین By: Faizan, Sialkotغم کی ترتیب سلیقے سے لگا سکتا تھا
یعنی میں روز ترا ہجر منا سکتا تھا
صبر نے چیخ گلے سے نہیں آگے بھیجی
ورنہ دیوانہ بہت شور مچا سکتا تھا
غیرت عشق نے پتھر کا بنایا مجھ کو
ورنہ میں خاک وہاں اڑ کے بھی جا سکتا تھا
تنگیٔ دامن صد چاک ترا کیا رونا
میں نمائش میں فقط زخم دکھا سکتا تھا
تیری نفرت سے اگر تھوڑی سی فرصت ملتی
میں محبت میں بہت نام کما سکتا تھا
آپ بیکار سمجھ کر جسے چھوڑ آئے ہیں
اک وہی شخص مری جان بچا سکتا تھا
اس کی معصوم طبیعت کی حیا نے روکا
ورنہ میں اس کو بڑے خواب دکھا سکتا تھا
یہ تو اس چہرۂ پر نور کا جادو سمجھو
ورنہ درویش کہاں جال میں آ سکتا تھا
یوں ہی زحمت سے اکیلے مجھے برباد کیا
زندگانی میں ترا ہاتھ بٹا سکتا تھا
تم ہی تحسینؔ مری قدر نہیں کر پائے
میں تو وہ تھا جو گیا وقت بھی لا سکتا تھا
More Sad Poetry






