غم کا فسانہ عفت کے نام
Poet: Muhammad Nazakat ali Iffti By: muhammad nzakat ali, islamabadسسکتی التجاؤں کو یوں نہ ٹھکرایا کرو
ہنستے ہونٹوں کو یوں نہ رولایا کرو
خود کو بنا کر شمع پروانوں کو نہ جلایا کرو
دل کا ارمانوں کو غم کے آنسووں میں نہ بہایا کرو
تمناء دید میں جو ہم کو پھراتے رہے در بدر
پھر اسی دہلیز نفرت پر ہم کو نہ بلایا کرو
آشیانہ جلا میرا جلانے والے تھے تم
پھر کہتے ہو ہمارے در پر آشیانہ نہ بنایا کرو
قسمت بدلی تقدیرِ ستم سے گلا نہ کر سکا
عفت اہلِ دل ہو خدا راہ یوں نہ ستایا کرو
کتنی مدت سے آنکھیں پر چار کر بیٹھے تھے
ملے تو کہتے ہیں نزاکت ہمارے سامنے نہ آ کرو
More Sad Poetry







