غم حیات کو لکھا کتاب کی مانند
Poet: کامران غنی صبا By: Anila, Sialkotغم حیات کو لکھا کتاب کی مانند
اور ایک نام کہ ہے انتساب کی مانند
نہ جانے کہہ دیا کس بے خودی میں ساقی نے
سرور تشنہ لبی ہے شراب کی مانند
بہت قریب سے دیکھا تو انکشاف ہوا
وہ خار خار ہے شاخ گلاب کی مانند
مرا سوال کہ کس نے مجھے تباہ کیا
ترا سکوت مکمل جواب کی مانند
میں اپنی آنکھوں کو رکھتا ہوں با وضو ہر دم
کہ تیرا ذکر مقدس کتاب کی مانند
مجھے عزیز ہیں خوابوں کی کرچیاں بھی صباؔ
کسی نگاہ میں ہوں گی عذاب کی مانند
More Sad Poetry






