غم حیات کو لکھا کتاب کی مانند

Poet: کامران غنی صبا By: Anila, Sialkot

غم حیات کو لکھا کتاب کی مانند
اور ایک نام کہ ہے انتساب کی مانند

نہ جانے کہہ دیا کس بے خودی میں ساقی نے
سرور تشنہ لبی ہے شراب کی مانند

بہت قریب سے دیکھا تو انکشاف ہوا
وہ خار خار ہے شاخ گلاب کی مانند

مرا سوال کہ کس نے مجھے تباہ کیا
ترا سکوت مکمل جواب کی مانند

میں اپنی آنکھوں کو رکھتا ہوں با وضو ہر دم
کہ تیرا ذکر مقدس کتاب کی مانند

مجھے عزیز ہیں خوابوں کی کرچیاں بھی صباؔ
کسی نگاہ میں ہوں گی عذاب کی مانند

Rate it:
Views: 447
20 Aug, 2021