غزل

Poet: عبدالرحمٰن آزر By: Abdul Rehman, Dera Ghazi Khan

 کبھی دامِ الفت سے بہل جائیں گے
کبھی فریبِ محبت سے بہل جائیں گے

کچھ عطا ہو یا نہ ہو ہم کو
اک نظرِ عنایت سے بہل جائیں گے

اے بزمِ حسن کسے معلوم کہ دل
محبت کی سیاست سے بہل جائیں گے

ہو یا نہ ہو شبِ وصل میسر ہم کو
تیری یاد کی قربت سے بہل جائیں گے

اس سے پہلے کہ واعظ حسنِ جنت سے بہلاۓ ہمیں
تیری زلفوں کی سیاحت سے بہل جائیں گے

ہم غم زدہ لوگ تیرے پہلو میں بیٹھ کر
پل دو پل کی الفت سے بہل جائیں گے

حوروں کے چکر میں کون پڑے کہ ہم تو
سرخ لب کی حلاوت سے بہل جائیں گے

!تیری جنت سے نکل کر اے میرے خدا
ہم خیالات کی جنت سے بہل جائیں گے

بہت قرینے سے لکھے ہیں اشعارِ گستاخ سبھی
شاید کہ وہ آزر میری حکمت سے بہل جائیں گے

Rate it:
Views: 5
31 Aug, 2025
More Love / Romantic Poetry