عمل یقیں
Poet: SIDDIQUI By: HAFIZ MHD AHMD SIDDIQUI, GLASGOW UKآؤ کہ مل کے سارے دلکے جہان کھولیں
عمل یقیں میں ہم سب اک دوسرے کے ہولیں
پیکر اخلاق بن جا آساں نہیں ہے گرچہ
گالی بھی دیدے کوئ غصے کو اپنے پی لیں
کام کریں ایسے کہ فائدہ ہو جہاں کا
بچیں بد گمانیوں سے سب کی دعائیں لےلیں
ہوسکے تو نفرتوں کو پھینکو نکال دل سے
دلوں سے دل ملا کر بلندیوں کو چھولیں
لہلہاتے پھول بوٹے جنت کا ہیں نظارہ
رقص جہاں میں ملکر بیخودی میں ہم بھی جھولیں
بات کرنے کا گر آتا نہ ہو سلیقہ
ایسے میں چپ ہی اچھی ہوٹوں کو اپنے سی لیں
شغل جہاں میں گر ہو چاروں طرف ناکامی
گبھرائیں نہ شرمائیں مشورہ کسی سے لے لیں
احمد عزیز کر لے عزت کرے جو تیری
ہو جائے کوئ ہمارا ہم بھی کسے کے ہولیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






