عشق کے منظر

Poet: محمد مسعود نوٹنگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottingham

راہ میں جب بھی چلنے لگتے ہیں
عشق کے منظر بدلنے لگتے ہیں

یاد آتی ہے مجھے جب آپ کی
اشک آنکھوں سے چھلکنے لگتے ہیں

مفلسوں کو دیکھ کر اکثر یہاں
لوگ اپنا رخ بدلنے لگتے ہیں

دشمن جاں سن کے میری گفتگو
موم کے جیسے پگھلنے لگتے ہیں

دیکھ کر معراج پہیم عشق کی
حسن کے تیور بدلنے لگتے ہیں

بارشیں ہوتی ہیں جب بھی یہاں
گلستان میں پھول کھلنے لگتے ہیں

Rate it:
Views: 461
20 Jan, 2022