عشق میں سوچ کا رخ موڑ دیا جاتا ہے
Poet: آرب ہاشمی By: مصدق رفیق, Karachiعشق میں سوچ کا رخ موڑ دیا جاتا ہے
اور دیوار سے سر پھوڑ دیا جاتا ہے
ہجر دے کر تو سبھی مار دئے جاتے ہیں
ہائے وہ شخص جسے چھوڑ دیا جاتا ہے
ایک لمحے میں ہوئے قید زمانے کتنے
وقت سے وقت یہاں جوڑ دیا جاتا ہے
عشق پھر اپنی پناہوں میں اسے رکھتا ہے
جس کو بے رحم و کرم چھوڑ دیا جاتا ہے
اب ذرا سیکھ لے خاموش تکلم کرنا
کاسۂ حرف یہاں توڑ دیا جاتا ہے
More Love / Romantic Poetry






