عجب ہی پھول زردائے گلستاں میں

Poet: عبدالرزاق By: عبدالرزاق, HYDERABAD GACHI BOWLI 500046

عجب ہی پھول زردائے گلستاں میں
لگی ہو آگ جیسے گوہر ستاں میں

بھلا کس کو دیا جائے قیمتی ووٹ
نظر کوئی نہیں آتا اس جہاں میں

کسی انجان سے دل کی بات ہو تب
محبت کا جزیرہ ہو جب زباں میں

فقط اتنی سی مجھ کو ہے آس باقی
کبھی تو سہر ہوگی ہندوستاں میں

ہزاروں چوٹ کھانے کے بعد پھر بھی
محبت ڈھونڈ نے نکلے دل ستاں میں

ہوائیں سرد مرجھائی دھوپ یارو
گرجتے یوں نہیں بادل آسماں میں

جلا ہی دو کھنڈر اُن یادوں کے عبدل
رکھا ہی کیا مرے کل کی داستاں میں
 

Rate it:
Views: 174
21 Sep, 2024