عادت

Poet: UA By: UA, Lahore

مسلسل کام کی عادت مجھے تھکنے نہیں دیتی
مزا آرام کا مجھ کو ذرا چکھنے نہیں دیتی

میری فطرت نے غیروں کو میرے اپنے بنا دیا
میری چاہت مگر مجھ کو میرے اپنے نہیں دیتی

پریشانی اداسی اور فکروں سے بھری قسمت
کسی خوشی کو میرے دل میں پنپنے نہیں دیتی

مسلسل برفباری نے مجھے یوں سرد کر ڈالا
شراروں کی تپش بھی اب مجھے تپنے نہیں دیتی

میری پر شوق طبیعت دفتروں سے دل لگا بیٹھی
بہت سے دن کتابیں طاق میں رکھنے نہیں دیتی

مجھے بیدار راتیں ایک پل سونے نہیں دیتی
ادھوری نیند بھی اب تو مجھے سپنے نہیں دیتی

Rate it:
Views: 427
03 Dec, 2008