طرحی غزل
Poet: شاہین فصیح ربانی By: شاہی فصیح ربانی, Dinaناؤ اپنی ڈبو رہا ہے تو
جاگتا ہے کہ سو رہا ہے تو
آرزو مندِ شادمانی دیکھ!
فصل اداسی کی بو رہا ہے تو
تیرے کندھوں پہ کیا ہے کچھ بتلا
بوجھ یہ کس کا ڈھو رہا ہے تو
جانتا بھی ہے، کچھ نہیں حاصل
پھر بھی پانی بلو رہا ہے تو
مجھ سے پھولوں کی ہے توقع اور
آپ کانٹے چبھو رہا ہے تو
آج دیکھا ہے تجھ کو غصّے میں
’’کتنا دلچسپ ہو رہا ہے تو‘‘
کچھ خبر ہے، فصیحؔ شعروں میں
درد اپنا سمو رہا ہے تو
More General Poetry






