صدیاں بیت گئ ہیں
Poet: Mr Urdu By: maqsood hasni, kasurجب سے میں نے تم کو سوچا ہے
 میں میں‘ میں کب رہا ہے
 گنگا جل کا ہر قطرہ
 گیتا کے بولوں
 گرنتھ کے شبدوں
 فرید کے شلوکوں
 پھول کے گالوں کو چھوتی شبنم
 ساگر کے اندر
 سیپ کی بند مٹھی میں موتی
 رتجگوں کی سوچوں
 دعا کو اٹھتے ہاتھوں
 ساون رتوں کی ہڑ برساتی آنکھوں
 آگ میں ڈوبی سانسوں کا
 حاصل تم ہو
 رمز مجھ پر کھل گئ ہے
 میرے سوچ کی
 ساری شکتی کا دم خم تم ہو
 جب سے میں نے تم کو سوچا ہے
 میں میں‘ میں کب ہے
 میں کو سفر کیے
 صدیاں بیت گئ ہیں
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 