شاہزادی غزل
Poet: Shahzad anwar khan By: Shahzad anwar khan, Sailani nagar,akola,maharashtra,Indiaپھول جیسی مہکتی غزل
تیری صورت کے جیسی غزل
وقت کے ساتھ چلتے ہوئے
کتنے پہلوں بدلتی غزل
دیکھ کر یہ سیاست کا رنگ
ھو گئ پانی پانی غزل
میرو غالب نے جب سے چھوا
بن گئ شاہزادی غزل
کافیہ نوشہ دلہن ردیف
شعر قاضی براتی غزل
جنم دن پر میرے یار نے
تحفتہ اک سنائی غزل
شعر میں ذکر ھو پیار کا
خودبخود مسکراتی غزل
ذکر ھو نفرتوں کا اگر
خون کے آنسو روتی غزل
بعد مدت کے انور تیری
دوستوں نے سراھی غزل
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






