شاہ کی لاٹھی
Poet: By: maqsood hasni, kasurانارکلی کے
دیواروں میں چننے کا موسم
جب بھی آتا ہے
آس کے موسم مر جاتے ہیں
ہر جاتے ہیں
چاند سورج
آکاش اور دھرتی
زیست کے سب رنگ
پھیکے پڑ جاتے ہیں
کل کی مانگ سجانے کو
عشق پھر بھی زندہ رہتا ہے
ہر دکھ سہتا ہے
یہ کھیل شاہ‘ زادوں کا ہے
شاہ زاہزادے کب مرتے ہیں
شاہ کی لاٹھی
انار کلی کے سر پر
منڈلاتی رہتی ہے
کمزور عضو کے سر پر
سب موسم
بھاری رہتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






