شام اوجھل ھو تو سحر رکھنا
Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobarشام اوجھل ھو تو سحر رکھنا
دور منزل بھی ھو تو سفر رکھنا
چھونا چاھتے ھو آسمانوں اگر
اپنی خواھشوں کو معتبر رکھنا
جب کبھی نیند سے دل گھبرائے
اپنی راتوں کی تم خبر رکھنا
پھر کبھی مایوسیاں چھا جائیں
دل پے اپنے پھر تم پتھر رکھنا
کوئی بھی الزام نہ خود پہ لگے
گھر کو پھولوں کا اک نگر رکھنا
اپنی ہستی کے اس سمندر میں
بہتی لہروں پہ تم نظر رکھنا
More General Poetry






