سینہ تھا تیری یاد میں دہک گیا
Poet: امتیاز فرق By: امتیاز فرق , Germanyسینہ تھا تیری یاد میں دہک گیا
خود میں نہیں تھا جو بھٹک گیا
تو نے تو آخر تک نبھائی محبت
میں تھا جو بیچ سفر لڑھک گیا
میں کیا کرتا آخر حسینوں کے بیچ
انسان ہوں خطا ہوئی اور بہک گیا
ابھی ابھی ملی ہےاک خبر مجھے
کہ پروانہ جل گیا ، دیا مہک گیا
خوائش تھی کہ غزل میں اتار لوں
پر وہ نظروں سےلپک جھپک گیا
More Love / Romantic Poetry






