سہانے خواب

Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore

بے رنگ سہانی آنکھوں نے کئ سپنے سجائے تھے
دل بھی ٹوٹ کے بکھرا تھا کئ اشک بھی بہائے تھے

سمجھ نہ پاؤں طرز محبت اُس انجان پیار کا
وہ ھے سب سے الگ تھلگ جس کے خواب سجائے تھے

کبھی سوچوں وہ میرا ھے، کبھی لگے وہ غیر سا
اُس کے ساتھ گزرے لمحات نایاب میرا سرمایہ تھے

تاروں سے مانگ سجا کر اُس نےروشن میری دنیا کی
پیار کے بندھن میں بندھ کر ارمان سبھی سجائے تھے

اُس کا ساتھ ہی مجھ کو یوں دھنک سالگتا ھے
رنگ ہی رنگ ہیں اُس کے سنگ جو دل کو بہت ہی بھائے تھے

اب یاد ہی اُسکی باقی ھے اور وہ گزرے پل
ناشناسا ھو گئے لوگ وہ کبھی جو ہمارے ہرجائ تھے

Rate it:
Views: 455
27 Aug, 2015