سچی محبت تو اب صرب کتابوں میں ملتی ہے
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , K.S.Aسچی محبت تو اب صرب کتابوں میں ملتی ہے
روح کی حقیقت تو صرف نصابوں میں ملتی ہے
بہت کر لیا ُاس کے سامنے اظہار ہم نے
عشق کی سچائی تو راہوں میں ملتی ہے
آج ملا مددت کے بعد ۔ پھر خدا خافظ کہہ دیا
ہاں اک لفظ کے بعد میری روح ٹکروں میں ملتی ہے
آنکھیں بند کرنے سے آنسو تو نہیں روکتے نا
مجھے اپنی ذات خوابوں کی تنہایوں میں ملتی ہے
لے جاؤں نا جاتے جاتے اس بار جان میری
ورنہ میرے اندر کی وحشتیوں میں خاموشیاں ملتی ہے
دل چاہیتا ہے تجھ سے بہت لڑوں اے جان لکی
مگر تمہارے لیے میرے ہنٹوں پر دعاوں ملتی ہے
ُاسے یقین ہیں مجھے سن رہا ہے خدا کان لگا کے
ناداں کو بھلا میری زندگی میں خوشیاں ملتی ہے
More Love / Romantic Poetry






