سِتم ہو، قہر ہو، آفت ہو، بَلا ہو

Poet: Jiger Muradabadi By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

سِتم ہو، قہر ہو، آفت ہو، بَلا ہو
یہ سب کچھ ہو، مگر پھر دل ربا ہو

کسی کے غم میں کوئی رو رہا ہو
کوئی پردے سے چھپ کر دیکھتا ہو

بتاؤ، کیا تمہارے دِل پہ گُزرے
اگر کوئی تم ہی سا بے وفا ہو

Rate it:
Views: 406
09 Jul, 2009