سوچتا ہوں وه اب کسے خفا کرتی ہوگی
Poet: احسن فیاض By: Ahsin Fayaz, Badinسوچتا ہوں وه اب کسے خفا کرتی ہوگی
میری طرح مجبوریوں سے وفا کرتی ہوگی
جب تک شامل ہوں اس کی آرزوء میں
مجھے یقین ہے وہ زندگی کی دعا کرتی ہوگی
آئینہ طنز کرتا ہوگا آنکھیں بھر آتی ہوگیں
وہ جب مجبوریوں میں سجا کرتی ہوگی
میں بھی یاد آتا ہونگا اسے جب کبھی
وہ پھر ویراں راستوں کو تکا کرتی ہوگی
اتنا تو واقف ہوں میں اس کے مزاج سے
میرے نام پر گھر والوں سے لڑا کرتی ہوگی
روتا ہوں شب بھر اس کی تصویر دیکھ کے
وہ بھیگی آنکھوں سے خواب دیکھا کرتی ہوگی
وہ دارِ ضبط میں یوں بھی سرِ شام کہیں
آنسو کی برف سے اکثر جلا کرتی ہوگی
رکھتی ہوگی آج بھی وہی پیاس لبوں پے
رسمِ دنیا میں ہونٹوں سے دغا کرتی ہوگی
مدتوں پہلے تجھ سے بچھڑی ہوی لڑکی احسن
اب بھی تجھے ہر موڑ پے سنبھالا کرتی ہوگی
More Love / Romantic Poetry






