سنو تم دیر مت کرنا

Poet: Imran Narmi By: Shehzada Adil, Karachi

سنو تم دیر مت کرنا
کسی کی آنکھ کا آنسو
کوئی چہرہ ، کوئی لہجہ
کوئی آواز تم کو جس قدر روکے
مگر تم دیر مت کرنا

کسی کی یاد کی آنکھیں
تمہیں ہر لمحہ تکتی ہیں
کسی آنکھ میں جاناں
تمہاری یاد کی بارش
ہر اک لمحہ برستی ہیں

تمہیں بس سوچتے رہنا
کسی کا کام رہتا ہے
تمہاری یاد کا موسم تو
صبح و شام رہتا ہے
کسی کے ہونٹ پر ہر دم
تمہارا نام رہتا ہے
سنو تم دیر مت کرنا

Rate it:
Views: 1058
26 Apr, 2008
More Life Poetry