سلسلے جو وفا کے رکھتے ہیں

Poet: By: Saima Tauseef, Dubai

سلسلے جو وفا کے رکھتے ہیں
حوصلے انتہا کے رکھتے ہیں

ہم کبھی بدعا نہیں دیتے
ہم سلیقے دعا کے رکھتے ہیں

ان کے دامن بھی جلتے دیکھے ییں
وہ جو دامن بچا کے رکھتے ہیں

ہم نہیں ہیں شکست کے قابل
ہم سفینے جلا کے رکھتے ہیں

جس کو جانا ہے وہ چلا جائے
ہم دیئے سب بجھا کے رکھتے ہیں

ہم بھی کتنے عجیب ہیں
درد کو دل بنا کے رکھتے ہیں

Rate it:
Views: 2951
12 Jul, 2009