سلسلے جو وفا کے رکھتے ہیں
Poet: By: Saima Tauseef, Dubaiسلسلے جو وفا کے رکھتے ہیں
حوصلے انتہا کے رکھتے ہیں
ہم کبھی بدعا نہیں دیتے
ہم سلیقے دعا کے رکھتے ہیں
ان کے دامن بھی جلتے دیکھے ییں
وہ جو دامن بچا کے رکھتے ہیں
ہم نہیں ہیں شکست کے قابل
ہم سفینے جلا کے رکھتے ہیں
جس کو جانا ہے وہ چلا جائے
ہم دیئے سب بجھا کے رکھتے ہیں
ہم بھی کتنے عجیب ہیں
درد کو دل بنا کے رکھتے ہیں
More Sad Poetry







